اصلی سردار کون؟
سردار کی اولاد ہی سردار ہوا کرتی ہے اس کی حمایت پورے قبیلہ کی طرف سے حمایت شمار ہوتی ہے ۔گویا قبیلہ کا سردار قبیلہ کی آواز ہوا کرتا ہے صرف مخالفین ہوتے ہیں جو دبی ہوئی آواز میں مخالفت ضرور کرتے ہیں مگر مقابلہ نہیں کرسکتے کیوں کہ جانتے ہیں کہ سردار جو فیصلہ کرتا ہے وہ قبیلہ کے حق میں ہوا کرتا ہے۔عمران بن عبدالمطلب جو کہ ابوطالب یا ابی طالب کے نام سے مشہور ہیں قبیلہ بنی ہاشم کے سردار تھے اور (وہ اور رسولﷺ کے والد حضرت عبداللہ ع ایک ہی پدر سے سے تھے) ۔ عمران تھا مگر بڑے بیٹے کا نام طالب تھا اسی لئے ابوطالب مشہور ہیں والد کے انتقال کے بعد قبیلہ کی سرپرستی ابوطالب کے کاندھے پر آئی تو آپ نے رسولﷺ کی سرپرستی خود اپنے ہاتھ میں لی ۔ آپ پہلی شخصیت تھے جنہوں نے رسولﷺ کی حمایت اور مدد کا اعلان کیا بعثت کے بعد اور مشرکین مکہ کھل کر گھنائونی سازشیں کر رہے تھے اس وقت حضرت ابوطالب ع کی حمایت نے ان کیلئے زندگی تلخ کردی تھی روایات میں ملتا ہے جس وقت وہ رسولﷺ کو نہیں پاتے تھے تو مشرکیں مکہ کی گردنوں پر زندگی حرام کر دیتے تھے یہاں تک کہ رسولﷺ ان کو مل جاتے اور ان کے دل میں سکون و اطمینان آجاتا۔ یہ الھی حمایت ہی تھی جس کی بنائ پر مشرکین مکہ بہت کوشش کے باوجود رسولﷺ کو تکلیف نہیں دے سکتے تھے مگر جانتے تھے کہ رسولﷺ ایک رحمۃ للعالمین رسول ہیں وہ اگر رسولﷺ کے دوستوں اور پیروکاروں کو اذیت دیں گے تو بلافاصلہ اس درد کا احساس رسولﷺ کے دل ہی میں محسوس ہوگا لھذا انھوں نے یہی طریقہ استعمال کیا . اس کے علاوہ طبری نے خود روایت کی ہے کہ قریش کے رئوسائ حمایت ابوطالب سے نہایت پریشان تھے وہ انھوں نے ملکر حضرت ابوطالب ع کے پاس آئے اور کہا:ھم عمارہ بن علید جو کہ سب سے خوبصورت، سخی ، شجاع ترین جوان ہے قریش کا لے کر آئے ہیں تاکہ اس کے بدلے میں آپ ہمیں اپنے بھائی کے بیٹے جس کی وجہ سے قبیلہ میں اختلافات ہورہے ہیں اور عقائد خراب ہو رہے ہیں دشمنی کی فضا پیدا ہورہی ہے کو ہمیں دے دیں تاکہ ہم اس کو قتل کردیں۔ ابوطالب ع نے فرمایا:تم لوگوں نے انصاف نہیں کیا ہے میں تمہارے بیٹے کو جو تم دے رہےہو کھلائوں پلائوں اور میں اپنا بیٹا دو تاکہ تم اس کو قتل کردو؟انصاف تو یہ ہے کہ تم قریش والے ھر گھر سے ایک اپنے بیٹوں میں سے ایک بیٹا دو تاکہ میں انھیں قتل کروں ۔پھر کچھ اشعار کہے جن کا مفہوم یہ ہے کہ:۔
تم نہیں جانتے کہ ھم نے محمد ﷺ کو پیغمبر جانا جس طرح سے موسیٰ کوکیا موسیٰ وہی پیغمبر نہیں ہیں جن کا نام آسمانی کتابوں میں آیا ہوا ہے؟مگر تم ہمیں نہیں پہچانتے ہواور نا ہی جانتے ہو کہ ھمارے والد ھاشم ، خود اس بچے کی حفاظت کیلئے آمادہ تھے اور جب وہ اس بچے کو نہ دیکھ سکے تو انھوں نے خود اپنی اولاد کو حفاظت اور تمہارے طعن و اذیتوں کے مقابل حفاظت کی وصیت کی تھی۔
اس کے علاوہ حضرت ابوطالب کے اشعار میں حضرت حمزہ کیلئے پیغام بھی ملتا ہے وہ کہتے ہیں کہ
صبر کرنا اے اباعلی(حمزہ)دین احمد پر اوراس دین کی مدد اور اس کی حفاظت میں کوشش کرنا،خدا تمہیں توفیق دے کہ تم جو کہتے ہو میں ایمان لایا ہوں مجھے اس سے خوشی حاصل ہوئی لھذا اب پیغمبر خدا کی اللہ کی راہ میں مدد و نصرت کرنا۔
اس کے علاوہ جس وقت آپ ع اس دنیا سے تشریف لے جا رہے تھے اس وقت بھی وصیت فرمائی وہ وصیت بھی اشعار کی صورت میں تاریخ کے سینہ میں محفوظ ہے
میں وصیت کرتا ہوں اپنے بیٹوں علی ، عباس(شیخ القوم) ،شیر مدد کرنے والے حمزہ کو ، اور جعفر کو کہ پیغمبر نیک خصلت کی مدد کریں ان کی سخت حفاظت کریں اور میری ماں تم پر فدا ہو احمد کے لئے لوگوں کے سامنے سپر بن جائو۔
ایمان ابو طالب(ع) علامہ طبا طبائی (رہ) صفحہ ۲۔۴