twitter
rss

زیارت امام رضا ع کے ۱۰ نکات اورآیۃ اللہ بہجت رح


نمبر ایک نکتہ :جس وقت اذن دخول پڑھنا چاہیں ضروری ہے کہ دل سے پڑھیں ، اگر دل تڑپ رہا ہو تو حرم میں جائیں اور  کہیں : أ أدخل یا حجۃ اللہ: اے حجت خدا ، کیا میں داخل ہوجائوں؟۔
امام رضاع کی زیارت امام حسین ع کی زیارت سے بالاتر ہے کیوں کہ امام حسین ع کی زیارت کیلئے سب ملسمان جاتے ہیں مگر یہاں فقط شیعیان اثنیٰ عشری ہی آتے ہیں۔
دوسرا نکتہ: اپنی قلبی حالت پر غور کیجئے  اور دیکھیں کہ اس میں کچھ تبدیلی و تغیر پیدا ہوا ہے؟ یا نہیں؟ اگر تغیر پیداہوا ہے تو امام ع نے آپ کو اجازت دے دی ہے ۔امام حسین ع کا اذن دخول گریہ ہے اگرآنکھوں نے اشک  سے وضو کرلیا تو سمجھ لیں اذن دخول مل گیا ہے اب داخل ہوجائیں۔
سوئم: اگر لگن ہے تو حرم میں وارد ہوں اگر کوئی تغیر نہ ہو دیکھیں کہ دل کی حالت ھبی صحیح محسوس نہیں ہوتی تو بہتر ہے کہ دوسرا مستحب امور پہلے انجام دیں ۔ تین دن روزہ رکھیں و غسل کریں پھر حرم جائیں اور دوبارہ اذن دخول طلب کریں۔
چہارم نکتہ: بہت سے لوگ امام رضا ع سے سوال کرتے ہیں، طلب کرتے ہیں اور جواب سنتے ہیں نجف میں ، کربلا میں ، مشہد مقدس میں (اسی طرح جیسے)کوئی اپنی ماں کو کاندھوں پر سوار کرے اور حرم لے جائے وہاں پر عجیب چیزوں کا مشاہدہ کرے۔
پنجم نکتہ : اگر مائل ہوں ! اعتقاد رکھتے ہوں !انشائ اللہ شفاسے پیوستہ ہوگئے ہیں
ایک عراقی جو سخت بیمار تھا اس کو غدود کا مسئلہ تھا عمل جراحی ہونا تھی اس نے امام رضاع سے درخواست کی کہ مولا:مجھے شفا عنایت فرما دیں ۔ رات حضرت معصومہ علیھاالسلام کو خواب میں دیکھا کہ اس سے کہ رہی ہیں : ’’تمہارے غدود ٹھیک ہوگئے ہیں اب آپریشن کی ضرورت نہیں ہے‘‘۔
اب بہن بھائی کے درمیان یہ خوبصورت و بابصیرت رابطہ  دیکھیں کہ بھائی سے مانگا اور بہن نے جواب دے دیا۔
ششم نکتہ: تمام زیارت نامے مورد تائید ہیں۔ زیارت جامعہ کو پڑھیں ، زیارت امین اللہ اھم ہے (اگر دل مائل ہو)اس کو پڑھیں اپنے دل کی زبان سے پڑھیں۔ ضروری نہیں کہ اپنی حاجات کو امام ع کے سامنے گنیں و بتائیں کیوں کہ امام رضا ع جانتے ہیں !دعا میں مبالغہ بھی نہ کریں!کیوں کہ دعا دل  کی گہرائی سے ہونا ضروری ہے ۔ امام رضاع نے کسی سے فرمایا: ’’کچھ گریہ مجھے ناراحت و پریشان کرتے ہیں‘‘۔
ساتواں نکتہ: بزرگان دین میں سے ایک فرماتے ہیں، میں دو چیزیں چاہتا ہوں پہلا کہ قرآن مجید کو سستی سے نہ پڑھوں  ان لوگوں کی طرح جو کہ قرآن مجید کو ایک کہانی کی کتاب  کی طرح پڑھتے ہیں۔جبکہ قرآن کریم وہ موجود ہے جو شبیہ عترت  ہے۔ دوسرا  یہ کہ مجلس امام حسین علیہ السلام میں گریہ کروں ۔
آیۃ اللہ العظمیٰ بروجردی رحمۃ اللہ علیہ کو آنکھوں کی بیماری ہوگئی انھوں نےفرمایا کہ :’’عاشور کے دن میں نے تھوڑی سی مٹی عزاداران امام حسینؑ کے قدموں کی اپنی آنکھوں پرلگائی تمام عمر پھر کبھی آنکھوں میں درد نہیں ہوا اور چشمہ سے بھی میں استفادہ نہیں کرتا ہوں‘‘۔
حرم مطھر میں بم حادثے کے بعد امام رضا ع کسی کے خواب میں آئے ، سوال کیا گیا : ’’آپ اس وقت کہاں تھے؟‘‘۔
امام رضاع نے فرمایا :’’کربلا میں تھا‘‘۔
اس جملے کے دو معنی ہیں : معنی اول : امام رضا ع اس دن کربلا تشریف لے گئے تھے۔
معنی دوم : یہ حادثہ کربلا میں ہوچکا ہے لوگوں نے امام حسین ع کے صحن پر حملہ کیا اور ضریح معطھر کو خراب کیا اور اس جگہ پر آگ لگائی۔
آٹھواں نکتہ : کوئی امام رضا ع کے حرم میں داخل ہوا اس نے دیکھا ایک سید نورانی شکل اس کے سامنے کھڑے زیارت پڑھنے میں مشغول ہیں اس کے نزدیک گیا تو دیکھا ایک ایک معصوم کا نام لے کر سلام کیا اور ذکر پڑھا مگر جب نام مبارک امام زمان عجل فرجھم الشریف پر آیا تو خاموش ہوگیا۔ اس وقت میں سمجھا کہ یہ سید بزرگوار خود ہمارے مولا امام زمان عج ہیں۔
نواں نکتہ:حرم  امام رضاع میں کئی کرامات کا مشاہدہ کیا گیا ہے۔ کسی نے خواب میں  دیکھا کہ امام رضاع کی زیارت سے مشرف ہوا ہے حرم کے گنبد کی طرف متوجہ ہوا دیکھا کہ وہ پھٹا اور حضرت عیسی ع و حضرت مریم علیھما السلام اس جگہ سے داخل ہوئے ایک تخت رکھا گیا وہ اس پر بیٹھے اور امام رضا ع  کی زیارت کی۔
اس دن کے بعد حرم میں مشرف ہوا ناگھان دیکھا کہ حرم میں بالکل خلوت ہوگئی ہے حضرت عیسی و حضرت مریم علیھما السلام حرم میں تشریف لائے ایک تخت پر بیٹھے امام رضا ع کی زیارت کی زیارت پڑھی پھر دوبارہ اسی گنبد سے پلٹ گئے۔حرم کا ماحول پھر بدل گیا اورشور پہلے کی طرح ہونے لگا جیسے ابھی ہی امام رضاع کی شہادت ہوئی ہو۔
دسواں نکتہ: آخری بات کہ : جو چیز بھی ہم جانتے ہیں ضروری ہے کہ اس پر عمل کریں احتیاط کریں اور ہر اس چیز میں جو ہم نہیں جانتے ہیں محتاط ہو کر قدم بڑھائیں۔

منبع خبر گزاری فارس

0 comments:

Post a Comment